منفی خودکلامی Ú©Ùˆ خدا Ø+افظ کہہ دیں

دنیا میں ہر انسان اپنے آپ سے باتیں کرنا پسند کرتاہے۔ ہمارے دماغ Ú©ÛŒ ساخت ایسی ہے کہ ہم ہر وقت منفی سوچوںمیں گھرے اور اُلجھے رہتے ہیں۔ منفی سوچیں آتی ہیں اور مثبت سوچیں لانی پڑتی ہیں۔ جب بھی ذہن میں کوئی منفی سوچ آئے تو اسے فوراً مثبت سوچ سے تبدیل کر دیں۔ یہاں اس بات Ú©ÛŒ وضاØ+ت بہت ضروری ہے کہ آپ منفی سوچوں Ú©Ùˆ دبانے Ú©ÛŒ جتنی کوشش کریں Ú¯Û’ وُہ اُتنی ہی شدت سے آپ Ú©Û’ دل Ùˆ دماغ میں پلٹ کر قبضہ جما لیں گی۔ مثبت سوچوں Ú©Ùˆ اپنی عادت بنا لیں کہ آپ چاہ کر بھی منفی نہ سوچ سکیں۔ اس Ú©Û’ لئے آپ Ú©Ùˆ شعور ÛŒ طور پر کاوش کرنا ہوگی۔ دنیا میں 95 سے 98فی صد لوگ دماغ میں خود بخود آنیوالی سوچوں Ú©Û’ غلام ہوتے ہیں۔ نفسیات دانوں کا خیال ہے کہ دنیا Ú©Û’ مشکل ترین کاموں میں سے ایک کام اپنی سوچوں پر قا بو پا کر ان Ú©Ùˆ اپنا غلام بنانا ہے یعنی دماغ کا آقا بن کر جینا دنیا میں بہت مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے۔
ڈپریشن:کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ
تØ+ریر : پرفیسر ضیا Ø¡ زرناب
کے مضمون سے اقتباس